فرقت کے خاموش لمحوں میں
تم اکثر چپکے سے چلے آتے ہو
خیال بن کر دل پہ چھائے رہتے ہو
مگر خوابوں میں جو کبھی ہوا تکلم
تو عکس بن کر پھسل جاتے ہو
نور بن کر آنکھوں کی آغوش میں رہتے ہو
کبھی احساس بن کر چند لفظوں میں سمٹ جاتے ہو
پھر کچھ یوں میری تنہا ئیوں کو بانٹ لیتے ہو
پاس نہ ہو کر بھی حواسوں پر چھائے رہتے ہو
بتاؤ اتنے قریب رہ کر بھی کیوں فاصلوں کی بندش میں رہتے ہو
(Written By Sidra Choudhry)